शुक्रवार, 1 सितंबर 2023

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے دیوبند کے ایک ہی مدرسے میں ایک ساتھ تعلیم حاصل کی اور دوران تعلیم کسی دینی مسئلہ میں ان دونوں کا اختلاف ہو گیا تو اعلیٰ حضرت اشرف علی تھانوی سے حسد کرنے لگے اور بریلی میں اعلیٰ حضرت نے اپنا الگ مدرسہ کھول کر ایک نئے فرقہ(بریلویت) کی بنیاد رکھی! اب قارئین کرام تحریر کو پڑھیں اور اس پروپیگنڈہ کی حقیقت دیکھیں کیا واقعی اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟ 
کیا اعلیٰ حضرت بریلوی اور اشرف علی تھانوی نے ایک ساتھ دیوبند میی پڑھا تھا ..؟؟؟
پیدائش اعلیٰ حضرت امام احمد رضا 10 شوال 1272ھ (حیات اعلیٰ حضرت) 
 اشرف علی تھانوی 5 ربیع الثانی 1280ھ( اشرف السوانح) تعلیم کا آغاز اعلیٰ حضرت امام احمد رضا ماہ صفر 1276ھ (حیات اعلیٰ حضرت) 
اشرف علی تھانوی ماہ ذیقعدہ 1295ھ (اشرف السوانح) تعلیم کی تکمیل اعلیٰ حضرت امام احمد رضا 14شعبان 1286ھ (حیات اعلیٰ حضرت اشرف) 
علی تھانوی 1301ھ( اشرف السوانح) 
نوٹ: امام احمد رضا محقق بریلوی 1286ھ میی تمام علوم عقلیہ و نقلیہ کے تکمیل کر کے مسند افتاءیپر فایز ہوچکے تھے تب اشرف علی تھانوی صرف 6 سال کے بچے تھے نیز تھانوی 1301ھ میی دارالعلوم دیوبند سے فارغ التحصیل ہوے تھے تب اعلیٰ حضرت کے علم کی  تکمیل کو 15 سال کا عرصہ گزر چکا تھا۔
 دارالعلوم دیوبند کا قیام 15محرالحرام1283ھ محلّہ چھتہ کی پرانی مسجد میی انار کے درخت کے نیچے صرف ایک استاد اور ایک شاگرد (تاریخ دارالعلوم دیوبند)
 تب امام احمد رضا بریلوی شریف میں اپنے مکان پر ایک جلیل القدر اساتزہ کرام سے اعلیٰ درجہ کی تعلیم کرنے کی آخری منزل میی تھے دارالعلوم دیوبند کی پہلی عمارت کا سنگ بنیاد 2 ذی الحجہ 1292ھ کو رکھا گیا اور آٹھ سال کی مدت میی یعنی 1300ھ میی نودرہ نامی پہلی عمارت کی تعمیر مکمل ہوی تاریخ دارالعلوم دیوبند تب امام احمد رضا کو بحشییت مفتی دینی خدمات انجام دینے کو 14 سال کا عرصہ گزر چکا تھا دارالعلوم دیوبند کے مطبخ mess کا آغاز دارالعلوم پڑھنے بیرونی طلبہ جو دارالاقامہ میی ٹھہرتے تھے ان کے کھانے پینے کا انتظام بصورت مطبخ 1328ھ میں کیا گیا (تاریخ دارالعلوم دیوبند) تب اعلیٰ حضرت مجدد اعظم کے شان سے پورے عالم اسلام کے محبوب نظر بن کر خورشید علم و عرفان کی حشییت سے درخشاں تھےاور علم کی تکمیل کو 42سال کا عرصہ گزر چکا تھا لہٰذا معزز قارین کرام کی خدمت میں مودبانہ عرض ہے کہ امام احمد رضا اور تھانوی دارالعلوم دیوبند میں ہم سبق اور ہم جماعت ہونے کے ساتھ ساتھ دارالاقمت میں ایک ساتھ رہتے تھے یہ ایک ایسا گھنونا جھوٹ ہے کہ تاریخ کو بھی مسخ کرنی کی کوشش کی جارہی ہے اپنے عقائد باطلہ پر اعلیٰ حضرت کی علم گرفت  کو ڈھیلی کرنے کی عرض سے دور حاضر کے منافقین عوام میں یہ جھوٹی کہانی رائج کر رہے ہیں  کہ اعلیٰ حضرت اور تھانوی دیوبند میں ایک ساتھ پڑھتے تھے رہتے تھے کھاتے تھے اور دوران طالب علمی ان دونوں میں جگڑا ہوا گیا لہٰذا اعلیٰ حضرت نے تھانوی اور دیگر اکابر علمائے دیوبند پر کافر کا فتویٰ صادر کردیا اور تعلیم ادھوری چھوڑ کر دیوبند سے بریلوی واپس چلے گے اور یہی اصلی وجہ سنی اور وہابی کے اختلاف کی ہے لیکن اگر خود دیوبندی مکتبہ فکر کی مستند کتابوں کا جائزہ لیا جائے تو تاریخ کی روشنی میں یہ حقیقت روز روشن کی طرح سامنے آے گی کہ تھانوی کا اعلیٰ حضرت کے ساتھ پڑھنا ایک غیر ممکن تصور ہی ہے کیونکہ جب امام احمد رضا تکمیل علوم دینیہ کے بعد ایک عظیم مفتی کی حشییت سے خدمت دین متین میں ہمہ تن مصروف تھے اس وقت تھانوی بلکل جاہل تھے اور جہالت کے اندھیرے میں بھٹکنے بعث ایسی ایسی حرکتیی کرتے تھے کہ وہ حرکتیی دیکھ کر ایک جاہل بلکہ فٹ پاٹھ کے موالی کا بھی سر شرم سے جھک جائے 
( 1) تھانوی نے اپنے والد کی چارپائی کے پائی رسی سے باندھ دیئے نتیجاً برسات میں چارپائیاں بھیگتی گئ (الافاضات الیومیہ) 
(2) تھانوی نے اپنے بھائی کے سر پر پیشاب کیا۔  (الافاضات الیومیہ)
( 3) مسجد کے نمازیوں کے جوتے تھانوی نے شامیانہ پر ڈال دے (الافاضات الیومیہ) 
(4) تھانوی نے اپنے سوتیلے ماموں کی دال کی رکابی میں کتے کا پلہ ڈال دیا۔( الافاضاتالیومیہ) 
کیا اب بھی یہ دعویٰ ہے کہ امام احمد رضا اور تھانوی نے ایک ساتھ پڑھا تھا  ہرگز نہیی ان دونوں کا ایک ساتھ پڑھنا ممکن ہی نہیں بلکہ ساتھ میں  پڑھنے کا سوال ہی پیدا نہیی ہوتا اختتام پر صرف اتنا عرض کرنا ہے۔

  نہ تم صدمے ہمیی دیتے نہ ہم فریاد یوں کرتے 
نہ کھلتے راز بستہ نہ یوں رسوائیاں ہوتی 

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...