बुधवार, 5 अगस्त 2020

ازدواجی زندگی میں میاں بیوی کو ایک دوسرے کے ساتھ کیسا برتاؤ برتنا چاہیے





 2۔ شوہر کو چاہئے کہ وہ اپنی بیوی پر ظُلم و زِیادَتی نہ کرے ، اس کے حُقوق کی ادائیگی میں کوتاہی نہ برتے بلکہ عدل و انصاف قائم رکھے۔ اگر ایک سے زیادہ بیویاں ہوں تو ان کے درمیان بھی عدل و انصاف کو ملحوظ رکھے ، کسی ایک کی طرف زیادہ مائل ہونے سے گُریز کرے ، رسولِ کریم ، رؤف رحیم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جس کی دو بیویاں ہوں اور ان میں سے کسی ایک کی طرف اُس کا میلان زیادہ ہو تو وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اُس کا ایک پہلو مفلوج ہوگا۔ (ترمذی ، کتاب النکاح ، باب ماجاء فی التسویة بین الضرائر ، ۲ / ۳۷۵ ، حدیث : ۱۱۴۴) خود ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی تعلیم اُمّت کے لئے اپنی ازواج مطہرات میں عدل و انصاف کا خُوب خیال فرماتے چنانچہ اُمُّ المومنین حضرت سیدنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں : ہمارے ہاں قیام کی تقسیم کے معاملے میں ہم میں سے کسی کو کسی پر فضیلت و ترجیح نہیں دیتے تھے۔ (ابو داؤد کتاب النکاح ، باب فی القسم بين النساء ، ۲ / ۳۵۳ ، حدیث : ۲۱۳۵) 




7۔ شوہر کو چاہئے کہ اپنی بیوی کی خُوشنودی کی خاطر ظاہری باطنی صفائی کا خیال رکھے داڑھی مونچھ اور سر کے بالوں کا مناسب بندوبست رکھے ، تیل کنگھی کا اِہْتِمام کرے، اندرونی بالوں کی مناسب وقت پر صفائی کرے، صاف ستھرا لباس زیبِ تن کیا کرے اور شریعت کی حد میں رہتے ہوئے ہر اعتبار سے زینت اختیار کرے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا : بلاشُبہ میں اپنی بیوی کے لئے زینت اختیار کرتا ہوں جس طرح وہ میرے لئے بناؤ سنگھار کرتی ہے اور مجھے یہ بات پسند ہے کہ میں وہ تمام حقوق اچھی طرح حاصل کروں جو میرے اُس پر ہیں اور وہ بھی اپنے حقوق حاصل کرے جو اس کے مجھ پر ہیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ﴿وَلَـھُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْھِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ ﴾(اور عورتوں کا بھی حق ایسا ہی ہے جیسا اُن پر ہے شرع کے مُوافق) اور آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ ہی سے یہ بھی مروی ہے کہ بیویوں کے ساتھ اچھی صحبت اور بہتر سُلوک خاوندوں پر اسی طرح لازم ہے جس طرح بیویوں پر ہر اُس (جائز) کام میں خاوندوں کی اطاعت واجب ہے جس کا وہ اُنہیں حکم دیں۔ (تفسیر قرطبی، پ ۲، البقرة، تحت الاية : ۲۲۸، ۲ / ۹۶) 







کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...