शुक्रवार, 28 अप्रैल 2017
مشت زنی کیا ہے؟ اور اس کا اسلام میں حکم مشت زنی کو عربی میں جلق( ہاتھ کی مدد سے منی خارج کرنا، مشت زنی، ہتلس، مٹھولے لگانا یا استمناء بالید جلق، ہتھ رس) کہتے ہیں جب کہ مٹھ مارنا، اردو میں مستعمل ہے، (انگریزی:Mastrubation) ایک انسانی شہوانی عمل ہوتا ہے، جس میں ایک مرد یا عورت بغیر کسی دوسرے انسان کےاپنی شرمگاہ کو ہاتھ ،انگلیاں یا کسی اور چیز کی مدد سے متحرک رکھے اور جس میں انسان کی شرمگاہ سے منی نکل آئے۔ اس کا ارتکاب انسان عام طور پر اس وقت کرتا ہے جب وہ اپنی شہوت کے دباؤ کو نہ سنبھال سکے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ (فتاویٰ رضویہ ج٢٢ صفحہ ٢٤) میں مشت زنی کے سوال کے جواب میں لکھتے ہیں:- (یہ) فعل(مشت زنی) ناپاک حرام وناجائز ہے اللہ تعالٰی نے اس حاجت کے پورا کرنے کو صرف زوجہ و کنیز شرعی بتائی ہیں اور صاف ارشاد فرمادیا ہے کہ :فمن ابتغی وراء ذٰلک فاولئک ھم العدون ۱؎۔ جو اس کے سو ااور کوئی طریقہ ڈھونڈھے توو ہی لوگ ہیں حد سے بڑھنے والے۔ (۱؎ القرآن الکریم ۷۰ /۳۱) حدیث میں ہے :ناکح الید ملعون ۲؎ جلق لگانے والے پر اللہ تعالٰی کی لعنت ہے۔ (۲؎ الحدیقہ الندیہ الصنف السابع من الاصناف التسعۃ مکتبہ نوریہ رضویہ فیصل آباد ۲ /۴۹۱)(الاسرار المرفوعۃ فی اخبار الموضوعۃ حدیث نمبر ۱۰۲۲ دارالکتب العلمیہ بیروت ص۲۵۷) ہاں اگر کوئی شخص جوان تیز خواہش ہو کہ نہ زوجہ رکھتاہو نہ شرعی کنیز اور جوش شہوت سخت مجبور کرے اوراس وقت کسی کام میں مشغول ہوجانے یا مردوں کے پاس جا بیٹھنے سے بھی دل نہ بٹے غرض کسی طرح وہ جوش کم نہ ہو یہاں تک کہ یقین یاظن غالب ہوجائے کہ اس وقت اگر یہ فعل نہیں کرتا تو حرام میں گرفتار ہوجائے گا تو ایسی حالت میں زنا ولواطت سے بچنے کے لئے صرف بغرض تسکین شہوت نہ کہ بقصد تحصیل لذت و قضائے شہوت اگر یہ فعل واقع ہو تو امید کی جاتی ہےکہ اللہ تعالٰی مواخذہ نہ فرمائے گا۔ پھر اس کے ساتھ ہی واجب ہے کہ اگر قدرت رکھتا ہو فورا نکاح یا خریداری کنیز شرعی کی فکر کرے ورنہ سخت گنہ گار ومستحق لعنت ہوگا۔ یہ اجازت اس لئے نہ تھی کہ اس فعل ناپاک کی عادت ڈال لے اور بجائے طریقہ پسندیدہ خدا ورسول اسی پر قناعت کرے۔ طریقہ محمدیہ میں ہے :اما الاستمناء فحرام الا عند شروط ثلثۃ ان یکون عزب وبہ شبق وفرط شہوۃ (بحیث لو لم یفعل ذٰلک لحملتہ شدۃ الشہوۃ علی الزناء اواللواط والشرط الثالث ان یرید بہ تکسین الشہوۃ لاقضائھا ۱؎ اھ مزیدا من شرحھا الحدیقۃ الندیۃ۔ مشت زنی حرام ہے مگر تین شرائط کے ساتھ جواز کی گنجائش ہے : (۱) مجرد ہو اور غلبہ شہوت ہو (۲) شہوت اس قدر غالب ہو کہ بدکاری زناء یالونڈے بازی وغیرہ کا اندیشہ ہو (۳) تیسری شرط یہ ہے کہ اس سے محض تکسین شہوت مقصود ہو نہ کہ حصول لذت۔ طریقہ محمدیہ کی عبارت مکمل ہوگئی جس میں اس کی شرح حدیقہ ندیہ سے کچھ اضافہ بھی شامل ہے۔ (ت) (۱؎ الطریقہ محمدیہ الصنف السابع من الاصناف التسعۃ الاستمناء بالید مکتبہ حنفیہ کوئٹہ ۲/ ۲۵۵)(الحدیقہ الندیہ الصنف السابع من الاصناف التسعۃ الاستمناء بالید مکتبہ حنفیہ کوئٹہ ۲/ ۴۹۱) تنویر الابصار میں ہے :یکون (ای) واجبا عند التوقان ۲؎۔ غلبہ شہوت کے وقت نکاح کرنا واجب ہے۔ (ت) (۲؎درمختارشرح تنویر الابصار کتاب النکاح مطبع مجتبائی دہلی ۲/ ۱۸۵) ردالمحتارمیں ہے :قلت وکذا فیما یظھر لو کان لایمکنہ منع نفسہ عن النظر المحرم او عن الاستمناء بالکف فیجب التزوج وان لم یخف الوقوع فی الزناء ۳؎ واﷲ تعالٰی اعلم۔ میں کہتاہوں اور اسی طرح کچھ ظاہر ہوتاہے کہ اگر حالت ایسی ہوکہ یہ اپنے آپ کو نظر حرام اور مشت زنی سے نہ روک سکے تو شادی کرنا واجب ہے۔ اگر چہ زناء میں مبتلا ہونے کا خطرہ نہ ہو۔ اللہ تعالٰی ہی بڑا عالم ہے۔ (ت) (۳؎ ردالمحتار کتاب النکاح داراحیاء لتراث العربی بیروت ۲/ ۲۶۰)
सदस्यता लें
टिप्पणियाँ भेजें (Atom)
کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟
کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...

-
کیا مطلقاً تمام دیوبندی(وہابی) کافر ہیں؟ جو حضرات خد کو دیوبندی(وہابی) کہتے ہیں مگر علمائے دیوبند کی کفری عبارتوں سے واقف نہیں ہیں، کیا ...
-
کتابوں اور مطالعہ سے دوری علم ایک ایسا خزانہ ہے جس کو چرایا نہیں جا سکتا اور اسے حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ کتابوں کا مطالع...
कोई टिप्पणी नहीं:
एक टिप्पणी भेजें