"مسلک اعلیٰ حضرت" کہنا دور حاضر میں اہلِ سنت و جماعت کی پہچان
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جو لوگ سنی ہونے کے باوجود مسلک اعلیٰ حضرت کہنے پر اعتراض کرتے ہیں وہ اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مجدد دین و ملت امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمتہ الرضوان کے حسد میں مبتلا ہیں، اور حسد حرام و کبیرہ گناہ ہے، جو حسد کرنے والوں کی نیکیوں کو اس طرح جلاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو جلاتی ہے، جیسا کہ حدیث شریف میں ہے:
الحسد یاکل الحسنات کما تاکل النار الحطب؛(ابوداؤد شریف/ج٢ ص٣١٦)
اور یہی کہنا سراسر غلط ہے کہ مسلک اہلِ سنت اور مسلک حنفی کہنا کافی ہے، اس لئے کہ دیوبندی اور مودودی بھی مسلک اہلِ سنت کے دعویدار ہیں، تو دیوبندی مسلک اور مودودی مسلک سے امتیاز کے لئے موجودہ زمانے میں مسلک اعلیٰ حضرت بولنا ضروری ہے، یعنی مسلک اعلیٰ حضرت دیوبندی اور مودودی مسلک سے امتیاز کے لئے بولا جاتا ہے،
اگر کوئی اپنے کو مسلک اہلِ سنت اور مسلک حنفی کا ماننے والا بتائے اور یہ نہ کہے کہ میں مسلک اعلیٰ حضرت کا پابند ہوں تو ظاہر نہیں ہوگا کہ وہ سنی ہے یا بدمذہب، لہٰذا مذہب حق اہلِ سنت و جماعت سے ہونے کو ظاہر کرنے کے لئے اس زمانے میں مسلک اعلیٰ حضرت سے ہونے کو بتانا ضروری ہو گیا ہے، خدائے تعالیٰ اس پر اعتراض کرنے والے کو صحیح سمجھ عطا فرمائے،(آمین)
اور مسلک اعلیٰ حضرت کا مطلب کوئی نیا دین یا مسلک نہیں ہے، بلکہ اس سے وہی مسلک مراد ہے جو صحابہ و تابعین اور اولیائے کرام و اسلاف عظام (رحمۃ اللہ علیہم) کا تھا، مسلک کی نسبت اعلیٰ حضرت کی طرف اس مناسبت سے ہے کہ انہوں نے بزرگانِ دین کے مسلک کی ترجمانی کی ہے، اور اس کی ترویج و اشاعت میں پوری زندگی گزاری ہے
(فتاویٰ برکاتیہ صفحہ ٤١٤)
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جو لوگ سنی ہونے کے باوجود مسلک اعلیٰ حضرت کہنے پر اعتراض کرتے ہیں وہ اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مجدد دین و ملت امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمتہ الرضوان کے حسد میں مبتلا ہیں، اور حسد حرام و کبیرہ گناہ ہے، جو حسد کرنے والوں کی نیکیوں کو اس طرح جلاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو جلاتی ہے، جیسا کہ حدیث شریف میں ہے:
الحسد یاکل الحسنات کما تاکل النار الحطب؛(ابوداؤد شریف/ج٢ ص٣١٦)
اور یہی کہنا سراسر غلط ہے کہ مسلک اہلِ سنت اور مسلک حنفی کہنا کافی ہے، اس لئے کہ دیوبندی اور مودودی بھی مسلک اہلِ سنت کے دعویدار ہیں، تو دیوبندی مسلک اور مودودی مسلک سے امتیاز کے لئے موجودہ زمانے میں مسلک اعلیٰ حضرت بولنا ضروری ہے، یعنی مسلک اعلیٰ حضرت دیوبندی اور مودودی مسلک سے امتیاز کے لئے بولا جاتا ہے،
اگر کوئی اپنے کو مسلک اہلِ سنت اور مسلک حنفی کا ماننے والا بتائے اور یہ نہ کہے کہ میں مسلک اعلیٰ حضرت کا پابند ہوں تو ظاہر نہیں ہوگا کہ وہ سنی ہے یا بدمذہب، لہٰذا مذہب حق اہلِ سنت و جماعت سے ہونے کو ظاہر کرنے کے لئے اس زمانے میں مسلک اعلیٰ حضرت سے ہونے کو بتانا ضروری ہو گیا ہے، خدائے تعالیٰ اس پر اعتراض کرنے والے کو صحیح سمجھ عطا فرمائے،(آمین)
اور مسلک اعلیٰ حضرت کا مطلب کوئی نیا دین یا مسلک نہیں ہے، بلکہ اس سے وہی مسلک مراد ہے جو صحابہ و تابعین اور اولیائے کرام و اسلاف عظام (رحمۃ اللہ علیہم) کا تھا، مسلک کی نسبت اعلیٰ حضرت کی طرف اس مناسبت سے ہے کہ انہوں نے بزرگانِ دین کے مسلک کی ترجمانی کی ہے، اور اس کی ترویج و اشاعت میں پوری زندگی گزاری ہے
(فتاویٰ برکاتیہ صفحہ ٤١٤)