गुरुवार, 31 दिसंबर 2020


 نیو ائیر نائٹ کی غیر شرعی خرافات سے بچئے:

------------------------------------------------------------------------------

جیسے جیسے مسلمان اپنے دین سے دور ہوتے جا رہے ہیں ویسے ویسے ان میں اغیار کے رسم و رواج اور تہوار زور پکڑتے جا رہے ہیں۔ اور یہ غیر شرعی و غیر اخلاقی حرکتیں نہ صرف ان کو دین اسلام سے دور کر رہی ہیں بلکہ دین کا باغی بنا رہی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ ناعاقبت اندیش غیر محسوس طریقے سے باطل ادیان کی طرف کھنچے چلے جا رہے ہیں۔ انہی رسم و رواج میں ایک نیو ائیرنائٹ(New year night) ہے۔ جس کی تقاریب دنیا بھر میں انتہائی تزک واحتشام کے ساتھ منائی جاتی ہیں ۔


31 دسمبرکی شب’’ نیو ائیر نائٹ (New Year Night)‘‘منانے کے نام پر طوفانِ بدتمیزی برپا کیا جاتا ہے، بالخصوص نوجوان تو کچھ زیادہ ہی آپے سے باہر ہوجاتے ہیں، رقص و سُرُود کی ہوش رُبا محفلیں بڑے اہتمام کے ساتھ سجائی جاتی  ہیں، جہاں مَعَاذَاللہ شراب اور مختلف طرح کے نشوں اور جُوئے کا انتظام ہوتا ہے، رات کے 12 بجتے ہی کروڑوں روپے آتش بازی میں جھونک دئیے جاتے ہیں، ہوائی فائرنگ کی جاتی ہے، منچلے نوجوان موٹر سائیکلوں سے سائلنسر نکال کر، کاروں میں لگے ہوئے ڈیک پر کان پھاڑ آواز میں گانے چلا کر ٹولیوں کی صورت میں سڑکوں پر اُودَھم مچاتے اور لوگوں کا سکون برباد کرتے ہیں، کئی نوجوان وَن ویلنگ(One Wheeling) کرتے ہوئے لقمۂ اجل بن جاتے ہیں۔ افسوس! اس اُمّت کے کروڑوں  روپے صِرف ایک رات میں ضائع ہو جاتے ہیں، خوشیاں منانے کے نام پر اللہ تعالیٰ کی نافرمانیاں کر کے اپنے کندھوں پر گناہوں کا بوجھ مزید بھاری کیا جاتا ہے۔ اس رات میں کئی لوگ زہریلی شراب، ہوائی فائرنگ، ایکسیڈنٹ اور آگ میں جُھلس کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔


مسلمانوں سے گزارش:


آخر میں مسلمانوں سے گزارش ہے کہ خدارا ! ہوش سے کام لو اور اغیار کے رسم و رواج اور تہواروں سے خود کو پاک کرو خواہ نیو ائیر نائٹ ہو یا ویلنٹائن ڈے۔ بسنت میلہ ہو یا کوئی اور تہوار ان سے دور رہنے ہی میں اپنی عافیت جانو ۔ یہ دنیا میں بھی نقصان دہ ہیں اور آخرت کی خرابی کا باعث بھی۔ آخر کب تک تم اغیار کے غلام بن کر زندگی گزارو گے۔ کب تک ان کی پیروی کر کے دین و دنیا کو دائو پر لگائے رہو گے۔ یاد رکھو! ہمارے دشمن (یہودونصاری) بہت عیار و مکار ہیں ان کی تمنا و آرزو تو یہی ہے کہ مسلمان اپنے دین سے دور اور بیزار ہو کر مکمل طور پر ہماری غلامی کا طوق اپنے گلے میں ڈال لیں! مگر نہیں۔ ان شاء اللّٰہ عزوجل ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ آئیے آج عہد کرتے ہیں کہ ہم ضرور اپنے دین پر ثابت قدم رہیں گے۔ اور اغیار کے رسم و رواج اور فیشن سے ناطہ توڑ کر حضور رحمت العالمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی سنتوں سے رشتہ جوڑیں گے۔ ڈاکٹراقبال نے کیا خوب کہا ہے۔

آج بھی ہو جو براہیم سا ایماں پیدا

آگ کر  سکتی ہے اندازِ گلستاں پیدا


#New_year_night

#نیو_ائیر_نائٹ

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...