बुधवार, 18 मई 2022


دنیا کی تمام قومیں مسلمانوں پر حملہ آور

قیامت کی وہ نشانیاں جو آخری زمانے میں ظاہر ہونے والی ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کی اقوامِ عالم ملتِ اسلامیہ پر ٹوٹ پڑیں گی۔


 *ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:* 


"يُوشِكُ الْأُمَمُ أَنْ تَدَاعَى عَلَيْكُمْ كَمَا تَدَاعَى الْأَكَلَةُ إِلَى قَصْعَتِهَا،‏‏‏‏ فَقَالَ قَائِلٌ:‏‏‏‏ وَمِنْ قِلَّةٍ نَحْنُ يَوْمَئِذٍ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ بَلْ أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ كَثِيرٌ وَلَكِنَّكُمْ غُثَاءٌ كَغُثَاءِ السَّيْلِ وَلَيَنْزَعَنَّ اللَّهُ مِنْ صُدُورِ عَدُوِّكُمُ الْمَهَابَةَ مِنْكُمْ وَلَيَقْذِفَنَّ اللَّهُ فِي قُلُوبِكُمُ الْوَهْنَ،‏‏‏‏ فَقَالَ قَائِلٌ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْوَهْنُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ حُبُّ الدُّنْيَا وَكَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ".


”قریب ہے کہ دیگر قومیں تم پر ایسے ہی ٹوٹ پڑیں جیسے کھانے والے پیالوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں“ تو ایک کہنے والے نے کہا: کیا ہم اس وقت تعداد میں کم ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ تم اس وقت بہت ہوں گے، لیکن تم سیلاب کی جھاگ کے مانند ہو گے، اللہ تعالیٰ تمہارے دشمن کے سینوں سے تمہارا خوف نکال دے گا، اور تمہارے دلوں میں *وہن* ڈال دے گا“ تو ایک کہنے والے نے کہا: اللہ کے رسول! *وہن* کیا چیز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ دنیا کی محبت اور موت کا ڈر ہے“ (سنن ابو داؤد:4297، سلسلۃ الصحیحۃ:958) 


یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کی صداقت کے دلائل اور علامات قیامت میں سے ہے۔ آج اقوامِ عالم امت اسلامیہ پر اس طرح حملہ آور ہو چکی ہیں جس طرح بھوکے کھانے کے برتن پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔ اس ذلت و رسوائی کا سبب مسلمانوں کی قلت نہیں۔ وہ کثرت میں ہیں مگر اس کے باوجود گھاس پھونس سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتے۔ وہ اس جھاگ کی طرح ہیں جو سیلاب کے پانی کے اوپر آجاتی ہے اور اس کا کوئی وزن نہیں ہوتا۔ آج امتِ مسلمہ کا یہی حال ہے۔ ان کی تعداد آج ایک ہزار ملین (ایک ارب) سے زیادہ ہے مگر ان کی یہ کثرت کمیت کے اعتبار سے ضرور ہے مگر کیفیت کے اعتبار سے ہرگز نہیں۔

آج دشمنوں کے دلوں سے مسلمانوں کا رعب نکل چکا ہے اور وہ اہل اسلام کو بے وقعت سمجھ کر ان کے خلاف جنگیں برپا کرتے اور ان پر حملے کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب مسلمانوں کے دلوں میں *وہن* ڈال دیا گیا ہے، یعنی وہ دنیا سے محبت اور موت کے خوف میں مبتلا ہیں۔

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...