मंगलवार, 13 नवंबर 2018

١٢ ربیع الاول میلادالنبیﷺ یا وفات النبیﷺ ؟ ------------------------------------------------------- وہابی دیوبندی حضرات کا اعتراض: ١٢ ربیع الاول نبی کریم علیہ السلام کا یومِ وفات ہے، اس روز خوشیاں منانے والے اپنے نبی حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات پر خوشیاں مناتے ہیں، ان کا ضمیر و ایمان مردہ ہے، ان کو نہ اپنے نبی کا پاس ہے، نہ ان سے حیاء، یہ لوگ روزِ قیامت خدا تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے؟ محمد عربی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو کیا منہ دکھائیں گے؟ وغیرہ وغیرہ اس کتاب میں حضرت علامہ مفتی اشرف قادری صاحب نے اس وہابیوں کے اس اعتراض کا دندان شکن جواب عطا فرما کر وہابیوں کی بولتی بند فرما دی آپ نے دلائل کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی جب تاریخ وفات ہی ١٢ ربیع الاول نہیں تو پھر ١٢ ربیع الاول کو یومِ وفات کہنا ہی درست نہیں اور جو لوگ اس دن کو جشنِ ولادت کے طور پر مناتے ہیں ان کو روکنا ہی بہت بڑا ظلم ہے

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...