बुधवार, 29 अगस्त 2018

آخر کیوں اہلسنت میں انتشار و افتراق پیدا ہو رہا ہے؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس وقت اہلسنت و جماعت کے درمیان کافی اختلاف و انتشار برپا ہے کہیں ثقلینی رضوی آپس میں متصادم ہیں تو کہیں رضوی اشرفی گتھم گتھا کہیں شیری رضوی آپس میں معرکہ آرائی کرتے دیکھ رہے ہیں کبھی مداری اور رضوی حضرات کے درمیان مکّا بازی ہو رہی ہوتی ہے تو کبھی سنی دعوت اسلامی سے رضوی حضرات گرما گرمی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں مشاہدہ یہ بھی ہے کہ رضوی حضرات اشرفی، صابری، وارثی، وغیرہ وغیرہ سبھی سے لڑتے جھگڑتے، مباحثہ و مبالغہ کرتے ہوئے اپنا قیمتی وقت ضائع کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، اب تو خانوادہُ برکاتیہ کے کچھ ذمّے دار شیوخ اور جامعہ اشرفیہ مبارکپور کے ذمّے دار علمائے حق بھی حضرات رضویہ سے شکایت کناں ہیں لہٰذا مذکورہ باتوں کو نہ ٹالتے ہوئے سنجیدگی کے ساتھ ان مسائل پر غور وفکر کرنے کی ضرورت ہے اور آناً فاناً کسی ایسی تدبیر کی اشد ضرورت ہے جس کے ذریعہ کل اہلسُنَّت و جماعت کے درمیان اتحاد و اتفاق کی نئی صبح دیکھنے کو مل سکے غور طلب بات ہے کہ کہیں دانستہ یا غیر دانستہ طور پر ہم سے کوئی چوک کوئی تغافل تو نہیں ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ہماری ہی جماعت کے لوگ ہم سے دور ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں قابل توجہ بات یہ ہے کہ آخر وہ کون سے مسائل ہیں جن کی وجہ سے اہلسنت میں درار پیدا ہو رہی ہے؟ دوستوں! جب تک ان مسائل کا سراغ لگا کر ان کو حل نہیں کر لیا جاتا تب تک اہلسنت میں اتحاد و اتفاق پیدا نہیں ہو سکتا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ بھی تھے جنہوں نے تمام خانقاہوں کی نمائندگی کرتے ہوئے معمولات اہلسنت کو کفر وشرک بتانے والوں سے لڑائی لڑی سنیت کے تحفظ کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لیا اور اسی حال میں داعئی اجل کو لبّیک کہا لیکن دوستو! آج بعض خانقاہی حضرات اور سنی عوام کو کیا ہو گیا ہے جو خانوادہ اعلیٰ حضرت سے بغض و حسد کا شکار ہو گئے کہیں ان کی شہرت و مقبولیت سے تو حسد نہیں ہو گیا ہے؟ آج رضوی حضرات دیگر سلسلے کے حضرات کی آنکھوں میں چبھ رہے ہیں چشتی، نقشبندی،سہروردی، رفاعی اس چکر میں ہے کہ ہمارے سلسلہ کا نعرہ لگے اشرفی اور صابری کو اس غم نے کمزور کر دیا کہ ہمارا سلسلہ ہندوستان میں قدیم ہے اس لئے ہمارا نعرہ لگے دوستوں!! جس دن ہم نے ان اختلافات کو نظر انداز کر کے یہ ٹھان لیا کہ چشتی قادری بھی ہمارے ہیں صابری اشرفی بھی ہمارے ہیں وارثی، نقشبندی، سہروردی، برکاتی رفاعی بھی ہمارے ہیں خلاصہ یہ کہ تمام سنّی خانقاہوں اور سلسلے کے علماء کرام اور عوام سب ہمارے ہی ہیں،ان شاء اللہ تعالٰی اسی دن سے اہلسنت و جماعت کے درمیان اتحاد و اتفاق کی فضاء ہموار ھونا شروع ہو جائے گی۔

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...