सोमवार, 3 जुलाई 2017
انبیاء کرام علیہم السلام و اولیاء کرام رحمتہ اللہ علیہم سے ڈائریکٹ مانگنا _________________________________________ اگر کوئی مسلمان اللہ تعالٰی کو حقیقی ذاتی عطا فرمانے والا مان کر کسی نبی یا ولی سے مجازی طور پر یہ کہے کہ اے خواجہ مجھے روزی دے، یا خواجہ مجھے دولت دے، یا خواجہ مجھے اولاد عطا کر تو اس کا یہ عمل شرک و حرام ہرگز نہ ہوگا کیونکہ اس نے اللہ تعالٰی کو حقیقی عطا فرمانے والا مان کر یہ جملے مجازی طور پر کہے لیکن مناسب یہ ہے کہ اس طرح نہ مانگا جائے کیونکہ اگر کوئی ناسمجھ، کم علم، جاہل سنے گا تو اس کے بارے میں بدگمانی کرے گا لیکن جو لوگ مسلمانوں پر اولیاء اللہ سے مدد مانگنے پر شرک کا فتویٰ جاری کرتے ہیں انہیں مجازی اور حقیقی کا علم ہونا چاہیے؛ اگر مجازی اور عطائی کا فرق نہ کیا تو دنیا میں کوئی مسلمان نہ بچے گا مثال کے طور پر: دوائی نے شفا دی کھانا اور پانی نے، بھوک و پیاس بجھائی حالانکہ شفا دینا بھوک بجھانا اللہ تعالٰی کا کام ہے لیکن یہ کہنا مجازی ہے مسلمان روزانہ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور مدد مانگتے ہیں وہاں یہ نہیں کہتے کہ اے فلاں تو اللہ کے حکم سے میری فلاں مدد کر یا فلاں چیز مجھے دے کیونکہ ہر مسلمان جانتا ہے کہ حقیقی دینے والا اللہ تعالٰی ہے اور ہمارا ایک دوسرے سے ڈائریکٹ مانگنا یہ مجازی ہے قرآن مجید میں؛ تمہیں موت کا فرشتہ وفات دیتا ہے جو تم پر مقرر کیا گیا ہے(سجدہ/١٠) اور میں(عیسٰی علیہ السلام) مردہ زندہ کرتا ہوں اللہ کے حکم سے(آل عمران ٤٩) بی بی مریم علیہ السلام کے پاس سیدنا جبرائیل آمین آئے اور فرمایا : قَالَ إِنَّمَا أَنَا رَسُولُ رَبِّكِ لِأَهَبَ لَكِ غُلاَمًا زَكِيًّا (سورة مريم 19 : 19) (جبرائیل علیہ السلام نے) کہا: میں تو فقط تیرے رب کا بھیجا ہوا ہوں، (اس لئے آیا ہوں) کہ میں تجھے ایک پاکیزہ بیٹا عطا کروں قرآن مجید میں مجازی طور موت دینے کی نسبت فرشتوں کی طرف کی لیکن حقیقی موت اللہ تعالٰی دیتا ہے عیسٰی علیہ السلام نے مردوں کو زندہ کرنے کی نسب اپنی طرف کی وہ اللہ کے حکم سے مردہ زندہ کرتے تھے تو اولیاء اللہ اللہ کے حکم سے اپنی زائرین کی مدد فرماتے ہیں جبرائیل علیہ السلام کا بی بی مریم سے اولاد دینے کو کہنا مجازی ہے حقیقی اولاد دینا اللہ تعالٰی کا کام ہے جو لوگ ولی اللہ سے مجازی طور پر اولاد مانگنا شرک کہتے ہیں ان کا جبرائیل علیہ السلام کے بارے میں کیا حکم ہے مجھ اس کے جواب کا انتظار رہے گا
सदस्यता लें
टिप्पणियाँ भेजें (Atom)
کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟
کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...

-
کیا مطلقاً تمام دیوبندی(وہابی) کافر ہیں؟ جو حضرات خد کو دیوبندی(وہابی) کہتے ہیں مگر علمائے دیوبند کی کفری عبارتوں سے واقف نہیں ہیں، کیا ...
-
کتابوں اور مطالعہ سے دوری علم ایک ایسا خزانہ ہے جس کو چرایا نہیں جا سکتا اور اسے حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ کتابوں کا مطالع...
कोई टिप्पणी नहीं:
एक टिप्पणी भेजें