गुरुवार, 20 जुलाई 2017

اعلیٰ حضرت کے نعتیہ سلام کے اشعار پر وہابیوں کا جاہلانہ اعتراض ___________________________________________ دیوبندیت و وہابیت یہ ایسی جاہل قومیں ہیں، جن کی اللہ تعالٰی نے گستاخی رسولﷺ اور بغض اعلیٰ حضرت رحمتہ اللہ علیہ کے سبب عقلیں چھین لی ہیں اور علم سے با الکل بے بہرہ ہو گئے ہیں۔۔ اس لئے انہیں سمجھ تو کچھ آتا نہیں جس کی وجہ سے اعلیٰ حضرات پر اعتراض کرتے رہتے ہیں اور پھر منہ کی کھاتے ہیں، لیجئیے ایک ایسا ہی جاہلانہ اعتراض : مولوی ایوب نے بھی اپنی جہالت سے مجبور ہو کر 3 جلدوں میں دست و گریبان نامی کتاب لکھی ہے جو جھوٹ و بہتان سے بھری ہوئی ہے اور اپنی جہالت کا خوب مظاہرہ کیا ہے مولوی ایوب دیوبندی لکھتا ہے: "مولوی احمد رضا خان بریلوی کا شعر ہے عزت بعد ذلت پہ لاکھوں سلام شعر کے مصرعہ کا مطلب یہ ہے کہ جو عزت اللّہ نے آپ (حضورﷺ )کو ذلت ملنے کے بعد دی اس پر لاکھوں سلام ہوں یعنی نبی پاک (حضورﷺ ) پر ایک وقت وہ بھی گزرا کہ آپ ذلت کے مقام پر فائز تھے بعد ازاں اللّہ نے عزت سے ٙ نوازا۔ (دست و گریبان صفحہ 92۔۔93۔۔130۔۔247۔۔) الجواب۔۔ایک ہی کتاب میں تقریباً 4 جگہ اس بہتان کو دہرایا گیا ہے۔ مکمل شعر یوں ہے کثرت بعد قلت پہ اکثر درود عزت بعد ذلت پہ لاکھوں سلام (حدائق بخشش حصہ دوم صفحہ 36 مطبوعہ اکبر بک سیلرز لاہور ) دیوبندی مولوی نے اس شعر کو انتہائی باطل معنی پر محمول کیا ہے ۔ دراصل اس شعر میں لفظ "بعد " زبر کے ساتھ نہیں بلکہ پیش کے ساتھ ہےجس کا مطلب دوری ہوتا ہے۔ تو مطلب ہو گا ذلت سے دور۔ بالفرض اگر اس لفظ "بعد "کو زبر کے ساتھ پڑھا جائے تو ہرگز خطاب معاذالللہ حضورﷺ سے نہیں ہے۔ کیونکہ اس سے پچھلے مصرعہ میں "قلت و کثرت " کا ذکر ہے جس سے مراد اہل عرب ہیں۔ تو اس شعر کا مطلب ہے کہ پہلے مسلمانوں کا گروہ کم تھا پھر کثیر ہو گیا۔ اور اسلام سے پہلے اہل عرب ذلت و گمراہی میں تھے۔ اللّہ نے ان کو اسلام کی نعمت سے مالا مال کر کے عزت و بلندی اور کثرت عطا فرمائی۔ یہ شعر بخاری شریف کی اس حدیث پاک کی شرح ہے; "اے گروہ عرب۔۔ تم ذلت اور گمراہی کی جس حالت میں تھے وہ تمہیں معلوم ہے۔ اللّہ تعالیٰ نے اسلام اور حضورﷺ کے ذریعے نجات دلائی۔ (صحیح بخاری۔ کتاب الفتن۔ جلد 9۔ صفحہ 57۔ مطبوعہ دار طوق النجات) مولوی ایوب لکھتا ہے "ایک بریلوی کہنے لگا کہ یہ تو لفظ "بعد " (پیش کے ساتھ) ہے۔۔ "بعد " (زبر ) کے ساتھ نہیں میں نے کہا میرے پاس حدائق بخشش کی کئی شرحیں ہیں مفتی غلام حسن قادری لاہوری کی مولوی نعیم الله خان قادری کی مفتی محمد خان قادری کی صوفی امام الدین کی ان سب نے تو "بعد " (زبر کے ساتھ ) مانا ہے ۔۔ (دست و گریبان صفحہ 92) الجواب۔۔ میں نے پہلے بھی عرض کیا ہے کہ اگر لفظ "بعد " زبر کے ساتھ ہی لیا جائے تو بھی اس کا مطلب وہ نہیں جو مولوی صاحب نے اپنی ازلی جہالت کے سبب سمجھا ہے۔۔ بلکہ وہ مطلب ہے جو میں نے اوپر بیان کیا۔۔ اور جن شارحین کا نام مولوی صاحب نے لکھا ہے ان شارحین نے بھی اس شعر میں لفظ بعد زبر کے ساتھ مان کر اس شعر کی وی تشریح بیان نہیں کی جو مولوی صاحب نے بیان کی ہے ۔۔۔۔۔۔مثلاً ۔۔۔۔۔۔ مولانا نعیم الله خان قادری اس شعر کی شرح میں لکھتے ہیں کہ۔۔۔۔ "یارسول الله۔۔ الله تعالیٰ نے آپ کی ذات بابرکات کے طفیل مسلمانوں کی قلت کو کثرت میں بدل دیا۔۔ وہ بے سروسامانی کے عالم میں تھے حتیٰ کہ مسلمانوں کو ہجرت کے بعد استقامت اور غلبہ عطا فرمایا ۔۔ مسلمانوں کو فتوحات کے بعد فتوحات حاصل ہوئیں اور چار سو مسلمانوں اور اسلام کو عزت و غلبہ حاصل ہوا۔ اور کفر و شرک کی ذلالت سے اسلام اور توحید کی عزت بلند ہوئی۔" (شرح سلام رضا صفحہ 58 ۔ 59 ۔اویسی بک سٹال 2011 )

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...