गुरुवार, 20 जुलाई 2017

غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی شان والی ربائی پر وہابیوں کا الزام ____________________________________________ اعلیٰ حضرت کے کلام کو سمجھنے کے لئے علم و فہم کی ضرورت ہے۔ معترضین(وہابی، دیوبندی) جب اس اعتراض کو کرتے ہیں تو وہ اعلیٰحضرت کی اس رباعی کے صرف آخری دو مصرعے نقل کر کے اوّل کے دونوں مصرعے جن کے بغیر مفہوم مکمل نہیں ہوتا شیرِ مادر کی طرح ہضم کر جاتے ہیں۔معترضین نے الزام لگایا ہے کہ سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ کا یہ عقیدہ تھا کہ سرکار بغداد حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کے بعد پھر سے رسالت کی شروعات ہوگی اور پھر سے ایک نیا رسول دنیا میں آئے گا جو اولاً سرکار بغداد حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تبارک و تعالی عنہ کا تابع رہے گا(نعوذباللہ من ذلک) جو عظیم ہستی زندگی بھر منکرین ختم نبوت کا رد کرتی رہی خود اسی کو منکر ٹھہرادیا؟؟؟عقل چوپایوں کو دے بیٹھے رضا کے بغض میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خیر میں زیادہ کچھ نہ کہتے ہوئے فقط اصل اعتراض کا جواب پیش کر رہا ہوںآپ حضرات جواب پڑھ کر حق کی تائید کریںمیرے پاس جو حدائق بخشش موجود ہے وہ قادری کتاب گھر اسلامیہ مارکیٹ بریلی شریف کی ہےجن دو مصرعوں کو مدعی نے بطور دلیل پیش کیا ہے وہ اس حدائق بخشش کے صفحہ نمبر 308 پر ایک رباعی کے تحت آخر صفحہ پر مرقوم ہیںمکمل رباعی اس طرح ہے*بر وحدت او رابع عبدالقادر**یک شاہد و دو سابع عبدالقادر* *انجام وے آغاز رسالت باشد**اینک کہ گو ہم تابع عبدالقادر*کچھ لوگ بھولی بھالی عوام کو فریب دینے کیلئے آدھی ادھوری عبارتیں دکھاتے پھرتے ہیںاگر یہ رباعی مکمل پیش کردی جاتی تو اہل علم پر حق واضح ہوجاتا اور اعتراض کا از خود رفع ہوجاتالیکن ان ظالموں کے من کی نہیں ہوپاتیانہیں ذلیل بھی تو ہونا تھاجواب صرف اس بات پر موقوف ہے کہمجدداعظم سیدی سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تبارک وتعالی عنہ نے اپنی اس شاہکار رباعی میں لفظ *عبدالقادر* سے بحث کی ہےذات *عبدالقادر* سے بحث نہیں کی(رضی اللہ تبارک وتعالی عنہ)یعنی شعر میں سرکار بغداد حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تبارک وتعالی عنہ کے نام کی طرف اشارہ ہے خود سرکار بغداد کی ذات کی طرف اشارہ نہیںیعنی اسم مراد ہے مسما(مسمیٰ) مراد نہیںاگر آپ اتنا سمجھ گئے تو اب آگے دیکھیںلفظ *عبدالقادر* میں نو حروف ہیںلفظ *عبدالقادر* کا چوتھا اور ساتواں حرف *الف* ہےجبکہ حرف آخر *را* ہےبس اب ساری گفتگو الف (ا)، الف (ا) اور را (ر) کو لیکر ہونی ہےاعلی حضرت (رضی اللہ تعالی عنہ) فرماتے ہیں*بر وحدت او رابع عبدالقادر**مصرع کا مطلب*👇*لفظ عبدالقادر کا چوتھا حرف یعنی پہلا الف اللہ تعالی کے ایک ہونے کی گواہی دے رہا ہے**اس کی وحدت پر شاہد ہے**عربی زبان میں ایک کو احد کہتے ہیں**اور احد الف سے شروع ہوتا ہے**گویا کہ لفظ عبدالقادر کا پہلا الف احد احد کہہ رہا ہے**یعنی اللہ ایک ہے، اللہ ایک ہے کا ورد کر رہا ہے**یک شاہد و دو سابع عبدالقادر**مصرع کا مطلب**لفظ عبدالقادر میں چوتھے نمبر پر آنے والا پہلا الف اللہ تعالی کی وحدانیت پر پہلا شاہد تھا**اور دوسرا شاہد لفظ عبدالقادر کا ساتواں حرف یعنی دوسرا الف ہے*تو اس طرح یہ دونوں الف احد احد کی صدائیں بلند کر رہے ہیں*انجام وے آغاز رسالت باشد**مصرع کا مطلب**اور لفظ عبدالقادر کے انجام (حرف آخر )سے رسالت کی شروعات ہوتی ہے**یعنی لفظ عبدالقادر کا حرف آخر ''ر" رسالت کی گواہی دے رہا ہے**کیونکہ لفظ عبدالقادر را پہ ختم ہوتا ہے اور لفظ رسالت را سے شروع ہورہا ہے*گویا کہ امام اہلسنت رضی اللہ تبارک وتعالی عنہ اس رباعی کے ذریعہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ سرکار بغداد شیخ عبدالقادر جیلانی (رضی اللہ تبارک وتعالی عنہ) کی ذات پاک تو رب اور محبوب رب عز وجل (وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم )کی مدح و ثنا اور تعریف و توصیف بیان کرتی ہی ہےلیکن آپ کا نام بھی ایسا معتبر اور بابرکت ہے کہ یہ بھی ہمہ وقت اللہ عز وجل کی توحید اور رسول کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی رسالت پر شاہد رہتا ہےخیربات مکمل ہوئیتین مصرعوں کی تشریح ہوجانے کے بعد چوتھا مصرع از خود واضح ہےحق واضح ہوا فیصلہ قارئین کے ذمہ رہایہ صرف اعتراض کا جواب تھا



MUKHALIF KI BAATEN🌼

🌻 LIKHTA HAI : bahot se raza khaniyun ne ise gustakhana aqeeda karaar diya.

🌹 haq kaha kahne wale ne......bahot se nahi....bal k tamaam olma e  ahl e sunnat ne ise aqeede ko mahaz gustakhana nahi bal k kufriya aqeeda kaha.....k jo b khatm e nobuwat ka inkaar kare wo mutlaq kafir hai.....magar bad mazhabon k molana ne تحذير الناس me is aqeede ka inkaar kiya.

🌻 LIKHTA HAI : aur is aqeede se tauba kar li bahot se raza khaniyun ne tauba kar li.

🌹 Sab se pahle lazim k ahl e sunnat wa jamat k kis aalim ne aysa aqeda fasid wa batil rakha aur fir tauba ki.

🌻 LIKHTA HAI : magar suwal yeh hai k kisi aur k tauba karne se ahmad raza khaan ki tauba ho jaygi ?

🌹 yeh to aap ka bichaaya hua jaal awam e ahle sunnat wa al jamat tha k ala hazrat ne khatm e nobuwat ka inkaar kiya.....na aap adhoora sher padhte aur na yeh sab hota.....kisi musalman par be tahqeeq kufriya aqeeda thopna khud ko kafir bana deta hai.....hadith e paak ki raoshni me.......ab aap ki tauba kis andaaz me ho gi....yeh aap batayen.....k elaniya gunah ki tauba elaniya.....mazeed yeh k wo aqeeda jo nasse qatai se sabit ho us k inkaar par nikah b lazim.

🌹 Allah ka fazl hai...k olma e ahl e sunnat wa jamat na kabhi jawab dene se piche rahe aur na kabhi ghalat ka sath dia.....aap aysi misal bataane se albatta qasir hain k jin se yeh sabit ho sake k olma e ahl e sunnat ne kab aap ki khabar na li ho.

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...