मंगलवार, 4 जुलाई 2017

ایک جاہل مداری(مکن پوری) صوفی پیر اور اس کا مرید ___________________________________________ حضرت مولانا رحمت اللہ کیرانوی مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ "تقدیس الوکیل عن توہین الرشید و الخلیل" پر تقریظ لکھتے ہوئے ایک جاہل مداری پیر و مرید کا واقعہ لکھتے ہیں: مداری(مکن پوری) فقیروں میں ہوتے ہیں اکثر گو شاذ و نادر اچھے بھی ہو ایک اپنے مرید کو کہتا تھا بعد کچھ خدمت کے تجھے ایک نکتہ فقیری کا بتاؤں گا بعد چند مدّت کے اس نے خدمت کر کے جو وہ نسخہ پوچھا تو کہا کہ، مولیٰ، محمد، مدار، تینوں کے اول میں میم ہے اور اس میں اشارہ ہے کہ تینوں کا درجہ ایک ہی رہا دوسرا نکتہ تجھے بعد اور خدمت کے بتاؤں گا، بعد گزرنے مدت اور کرنے خدمت کے جو وہ دوسرا نکتہ پوچھا تو کہا کہ مکّہ، مدینہ، مکن پور، تینوں کے اول میں میم ہے اور اس میں اشارہ ہے کہ تینوں آپس میں برابر ہیں(معاذاللہ) لا حول ولاقوۃ الا باللہ (تقدیس الوکیل عن توہین الرشید و الخلیل ص، ٤٥٣) اسی لئے اولیائے کرام فرماتے ہیں صوفی جاہل شیطان کا مسخرہ ہے۔ اسی لئے حدیث میں آیا حضور سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا:فقیہ واحد اشد علی الشیطان من الف عابد، رواہ الترمذی وابن ماجۃ عن ابن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہما۔ ایک فقیہ شیطان پرہزاروں عابدوں سے زیادہ بھاری ہے (اسے ترمذی اور ابن ماجہ نے ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما سے روایت کیا۔بے علم مجاہدہ والوں کو شیطان انگلیوں پر نچاتا ہے منہ میں لگام، ناک میں نکیل ڈال کر جدھر چاہے کھینچے پھرتاہے اور وہ اپنے جی میں سمجھتے ہیں کہ ہم اچھا کام کررہے ہیں۔(فتاویٰ رضویہ جلد ٢١ ص ١٠٦)

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

کیا اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی؟

 کچھ انتشار پسند حضرات بغیر تحقیق کے بڑے زور و شور سے یہ پروپیگنڈہ پھیلاتے نہیں تھکتے کہ بریلویوں کے اعلیٰ حضرت اور اشرف علی تھانوی صاحب نے ...